|[ ﷲ اور بندوں کا محبوب بنیے! ]|

 |[ ﷲ اور بندوں کا محبوب بنیے! ]|


🍃 - سيدنا سهل بن سعد الساعدي رضي الله عنه کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیه وسلم کے پاس ایک شخص نے آ کر عرض کیا:


 ❐ ”يا رَسول الله،‌‌‌‏ دُلَّنِي عَلَى عَمَلٍ إِذَا أَنَا عَمِلْتُهُ أَحَبَّنِي اللَّهُ،‌‌‌‏ وَأَحَبَّنِي النَّاسُ.“


 "اے الله کے رسول! مجھے کوئی ایسا عمل بتائیے جسے میں کروں تو الله تعالیٰ بھی مجھ سے محبت کرے، اور لوگ بھی،" رسول الله صلی الله علیه وسلم نے فرمایا:


 ❐ ”ازْهَدْ فِي الدُّنْيَا يُحِبَّكَ الله وَازْهَدْ فِيمَا فِي أَيْدِي النَّاسِ يُحِبُّوكَ.“


"دنیا سے بے رغبت ہو جاؤ، الله تم سے محبت کرے گا، اور جو کچھ لوگوں کے پاس ہے اس سے بے نیاز ہو جاؤ، تو لوگ تم سے محبت کریں گے."


📚 - |[ سنن ابن ماجه : ٤١٠٢، سنده حسن، ينظر سلسلة الأحاديث الصحيحة : ٩٤٤ ]|


🍃 تشریح: "زہد، دنیا اور اس کے علائق سے کنارہ کشی کا نام نہیں بلکہ زہد کا مطلب ہے کہ رزق حلال پر قناعت کرنا اور کمائی کے نا جائز ذرائع اختیار کرنے سے اجتناب کرنا، کیونکہ اسلام میں ترک دنیا کی اجازت ہے نہ مال و دولت کے حصول کی سعی و کوشش مذموم، اس لیے دنیا سے تعلق اور معاش کے لیے سعی و جہد، زہد کے منافی نہیں۔ بلکہ صرف حلال ذرائع اور حلال آمدنی پر کفایت، اسے عبادت کا درجہ عطا کر دیتی ہے۔ اس طرح لوگوں کے مال و دولت سے بے نیازی اور ان سے صرف نظر کر لینا بھی زہد اور استغناء و قناعت کا حصہ ہے۔


👈 اس سے ایک اضافی فائدہ یہ بھی حاصل ہوتا ہے کہ انسان لوگوں کی نظروں میں محبوب اور معزز ہوجاتا ہے کیونکہ الله تعالیٰ کے برعکس لوگوں کے سامنے دست طلب دراز کرنے سے انسان ذلیل ہوتا ہے اور لوگ اسے پسند نہیں کرتے جبکہ الله کا معاملہ ہے کہ اس سے جتنا مانگو وہ اتنا ہی خوش ہوتا ہے بلکہ نہ مانگنے پر وہ ناراض ہوتا ہے۔ ایک عربی شاعر نے کیا خوب کہا ہے:


                 لا تسألن بُنيَّ آدم حاجةً

              و سل الذي أبوابه لا تُحجبُ

              الله يغضبُ إن تركت سؤاله

             و بُنَيَّ آدم حينَ يُسألُ يغضبُ


🌹 یعنی انسان کے سامنے اپنی ضروریات کے لیے ہاتھ مت پھیلاؤ، اس سے مانگو جس کے فضل و کرم کا دروازہ ہر وقت کھلا رہتا ہے۔ اگر بندہ الله سے مانگنا چھوڑ دے تو وہ ناراض ہوتا اور بندے سے بار بار مانگا جائے تو وہ غضب ناک ہوجاتا ہے۔"


📚 - |[ حافظ صلاح الدین یوسف رحمه الله || رياض الصالحين اردو : ٤٧٠/٤٦٩/١ ]|

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.