۔ اللہ کاذکرشیطان کے شر سے محفوظ رکھتا ہے



حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ : أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : إِذَا دَخَلَ الرَّجُلُ بَيْتَهُ فَذَكَرَ اللَّهَ عِنْدَ دُخُولِهِ ، وَعِنْدَ طَعَامِهِ ، قَالَ الشَّيْطَانُ : لَا مَبِيتَ لَكُمْ وَلَا عَشَاءَ ، وَإِذَا دَخَلَ وَلَمْ يَذْكُرِ اللَّهَ عِنْدَ دُخُولِهِ ، قَالَ الشَّيْطَانُ : أَدْرَكْتُمُ الْمَبِيتَ ، فَإِذَا لَمْ يَذْكُرِ اللَّهَ عِنْدَ طَعَامِهِ ، قَالَ : أَدْرَكْتُمُ الْمَبِيتَ ، وَالْعَشَاءَ


حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے ، انہوں نے نبی ﷺ سے سنا ، آپ نے فرمایا :’’ جب آدمی اپنے گھر میں داخل ہوتا ہے اور داخل ہوتے وقت اور کھانا کھاتے وقت اللہ کا نام لیتا ہے تو شیطان ( اپنے ساتھیوں سے ) کہتا ہے : تمہارے لیے ( یہاں ) نہ رات گزارنے کی جگہ ہے نہ رات کا کھانا ہے ۔ اور جب وہ گھر میں داخل ہوتے وقت اللہ کا نام نہ لے تو شیطان ( اپنے ساتھیوں سے ) کہتا ہے : تمہیں رات گزارنے کی جگہ مل گئی ۔ اور جب کھانا کھاتے وقت بھی اللہ کا نام نہ لے تو وہ کہتا ہے : تمہیں رات گزارنے کو ٹھکانا بھی مل گیا اور رات کا کھانا بھی مل گیا ۔‘‘


Sunan Ibn e Majah#3887


Status: صحیح

☝🏻 مفہوم حدیث۔۔۔۔

۔ اللہ کاذکرشیطان کے شر سے محفوظ رکھتا ہے



۔ گھر میں داخل ہوتے وقت اور کھانا کھاتے وقت اللہ کا نام لینے سے مراد بسم اللہ پڑھنا ہے۔



۔ شیطان کے داخل ہونے سےگھر میں بے برکتی اور نااتفاقی ہوتی ہے اس طرح کھاناکھاتے وقت شیطان کے شریک ہونے سے بھی کھانے میں بے برکتی ہوتی ہے۔

اس لئے ان دونوں موقعوں پر اللہ کا نام ضرورلینا چاہیے۔




۔ اللہ کاذکرشیطان کے شر سے محفوظ رکھتا ہے۔



. شیطان اور اس کے چیلے نظر نہیں آتے۔


ارشاد باری تعالیٰ ہے۔

(ۗ إِنَّهُ يَرَاكُمْ هُوَ وَقَبِيلُهُ مِنْ حَيْثُ لَا تَرَوْنَهُمْ ۗ) (الأعراف:27)

بے شک شیطان اور اس کا لشکر تمھیں ایسے مقام سے دیکھتا ہے جہاں سے تم انہیں نہیں دیکھ سکتے۔

اور ان کے حملے انتہائی مخفی شدید۔

اور مسلسل ہیں۔

ان سے بچائو کا یقینی طریقہ اللہ کا نام لینا ہے۔...

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.