Zakat-ul-Fitar

Bismillahirrahmanirrahim


Mafhum e hadith: Zakat-ul-Fitar Ghulam, Aazad, Mard , Aurat chotey aur badey tamam musalmano par farz hai

Zakat-ul-Fitar
Zakat-ul-Fitar

Abdullah bin umar radi allahu anhuma se rivayat hai ki Rasool-Allah Sallallahu Alaihi Wasallam ne Zakat-ul-Fitra ek sa khajur ya ek sa jou (barley ) (One Sa' = 3 Kilograms approx) farz qarar di hai jo Ghulam, Aazad, Mard , Aurat chotey aur badey tamam musalmano par farz hai aur Aap Sallallahu Alaihi Wasallam ne ye hukm diya hai ki Namaz (Eid) ke liye jane se pahle ye Sadqa Ada kar diya jaye

Sahih Bukhari , Vol2, 1503


Zakat-ul-Fitar
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فطر کی زکوٰۃ ( صدقہ فطر ) ایک صاع کھجور یا ایک صاع جَو فرض قرار دی تھی ۔ غلام ‘ آزاد ‘ مرد ‘ عورت ‘ چھوٹے اور بڑے تمام مسلمانوں پر ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم یہ تھا کہ نماز ( عید ) کے لیے جانے سے پہلے یہ صدقہ ادا کر دیا جائے ۔

صحیح بخاری جلد ٢ حدیث ١٥٠٣

صدقات وخیرات اور ہمارے اسلاف 
❍ یزید بن ابو حبیب سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ:
’’كانَ مَرْثَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ لا يَجِيءُ إلى المَسْجِدِ إلّا ومَعَهُ شَيْءٌ يَتَصَدَّقُ بِهِ، قالَ: فَجاءَ ذاتَ يَوْمٍ إلى المَسْجِدِ ومَعَهُ بَصَلٌ، فَقُلْتُ لَهُ: أبا الخَيْرِ، ما تُرِيدُ إلى هَذا يُنْتِنُ عَلَيْكَ ثَوْبَكَ قالَ: يا ابْنَ أخِي، إنَّهُ واللَّهِ ما كانَ فِي مَنزِلِي شَيْءٌ أتَصَدَّقُ بِهِ   غَيْرُهُ. إنَّهُ حَدَّثَنِي رَجُلٌ مِن أصْحابِ النَّبِيِّ ﷺ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قالَ: ”ظِلُّ المُؤْمِنِ يَوْمَ القِيامَ  صَدَقَتُهُ  “. 
جلیل القدر تابعی اور مفتی مصر مرثد بن عبداللہ مزنی رحمہ اللہ (۹۰ھ) جب بھی مسجد آتے تو صدقہ کرنے کے لئے اپنے ساتھ کوئی نہ کوئی چیز ضرور لاتے، ایک دن وہ مسجد آئے تو اپنے ساتھ ایک پیاز لے کر آئے۔
میں نےان سے کہا:اے ابو الخیر! آپ اس کا کیا کریں گے؟ یہ تو آپ کے کپڑوں کو بدبودار کردے گا۔ 
انہوں نے کہا: بھتیجے! اللہ کی قسم! آج میرے پاس گھر میں صدقہ کرنے کے لئے اس کے سوا کوئی چیز نہیں تھی(اس لئے یہی لے آیا ہوں)۔ 
(اور میں صدقہ کا اِس قدر اہتمام اس لئے کرتا ہوں کیونکہ) مجھے نبی ﷺ کے ایک صحابی نے بتایا ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: قیامت کے دن مومن کا سایہ اس کا کیا ہوا صدقہ ہوگا۔ 
[مسند أحمد: ۲۳٤۹۰، واللفظ لہ، صحیح ابن خزیمۃ: ۲٤۳۲، قال الألبانی: حسن صحیح]
❍ صحیح ابن خزیمہ کی روایت میں کچھ اضافہ ہے: یزید بن ابو حبیب بیان کرتے ہیں کہ:
’’مرثد بن عبد اللہ مزنی رحمہ اللہ اہل مصر میں سے سب سے پہلے مسجد تشریف لے جاتے، اور میں نے جب بھی انہیں مسجد میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا‘ تو ان کی آستین میں صدقہ کرنے کے لئے نقد رقم یا روٹی یا گندم ضرور دیکھا‘ حتی کہ بعض اوقات دیکھا کہ وہ صدقہ کے لئے پیاز ہی لے آتے‘‘۔۔۔ الحدیث [صحیح ابن خزیمۃ: ۲٤۳۲] 
❍ یزید بن ابو حبیب ہی بیان کرتے ہیں کہ: 
’’فَكانَ أبُو الخَيْرِ لا يُخْطِئُهُ يَوْمٌ؛ لا يَتَصَدَّقُ  فِيهِ بِشَيْءٍ، ولَوْ كَعْكَةً ولَوْ بَصَلَةً‘‘.
ابو الخیر (مرثد) ہر روز بلا ناغہ کچھ نہ کچھ صدقہ ضرور کرتے تھے‘اگر چہ ایک کیک یا پیاز ہی ہوتا‘ تو وہی صدقہ کر دیتے۔
[صحیح ابن حبان: ۳۳۱۰، صحیح ابن خزیمہ: ۲٤۳۱، قال الألبانی: إسنادہ علی شرط مسلم]

Zakat-ul-Fitar
हदीस : अब्दुल्लाह बिन उमर रदी अल्लाहू अन्हुमा से रिवायत है की रसूल-अल्लाह सललल्लाहू अलैही वसल्लम ने ज़कात-उल-फ़ित्र एक सा खजूर याएक सा जौ ( एक सा = 3 किलोग्राम ) फ़र्ज़ क़रार दी है जो गुलाम , आज़ाद, मर्द , औरत छोटे और बड़े तमाम मुसलमानो पर फ़र्ज़ है और आप सललल्लाहू अलैही वसल्लम ने ये हुक्म दिया है की नमाज़ (ईद) के लिए जाने से पहले ये सदक़ा अदा कर दिया जाए

सही बुखारी , जिल्द 2, 1503


Zakat-ul-Fitar
Narrated Ibn Umar Radi Allahu Anhuma: The Prophet Sallallahu Alaihi Wasallam enjoined the payment of one Sa' of dates or one Sa' of barley as Zakat-ul-Fitr on every Muslim slave or free, male or female, young or old, and he Sallallahu Alaihi Wasallam ordered that it be paid before the people went out to offer the 'Id prayer. (One Sa' = 3 Kilograms approx.)

Sahih Bukhari, Book 25, 579


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.